عین ممکن ہے کہ ولی فقیہ ایک خاص سرزمین پر اس سرزمین پر لاگو نظام، حکومت یا آئین کے اعتبار سے کسی "اجرائی" ذمہ داری کا حامل نہ ہو اسکے باوجود اس سرزمین پر بسنے والے مسلمانوں اور انسانوں کی نظریاتی اور اسلامی فکری ہدایت "ولی فقیہ" کی ذمہ داری ہے ۔دشمن شناسی میں ایک اہم سوال یہ پیش آتا ہے کہ دشمن شناسی کا معیار اور ملاک کیا ہے؟ یہ بہت اہم سوال ہے، جس کو صحیح انداز سے درک کرنے اور اس کا صحیح انداز میں جواب دینے کی ضرورت ہے۔ اس بات کو واضح کرنے کیلئے ہم ایک مثال کے ذریعے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہیں کہ جب کبھی کوئی شخص مریض ہوتا ہے تو وہ اپنے علاج معالجے کیلئے کسی طبیب کی طرف رجوع کرتا ہے۔ طبیب اس شخص کی مرض کو تشخیص دیتا ہے اور اس تشخیص کی بنیاد پر اس کا علاج معالجہ شروع کر دیتا ہے۔ اگر اس طبیب کی تشخیص صحیح ہو تو نسخہ میں دی جانے والی ادویات کے بروقت استعمال سے مرض سے نجات حاصل ہو جاتی ہے اور اگر تشخیص صحیح نہ ہو تو جتنی دوائیں بھی استعمال کی جائیں، اصل مرض لاحق رہتا ہے اور اس سے چھٹکارہ نصیب نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ اگر کوئی فرد کسی خطرناک مرض میں مبتلا ہو جائے تو اس کی کوشش ہوتی ہے کہ اچھے سے اچھے طبیب یا حاذق ڈاکٹر سے مرض کی تشخیص کروائی جائے اور احتیاط کا ضابطہ یہ ہے کہ چند ایک اطباء سے اس بارے میں مشورہ کیا جانا چاہیئے، تاکہ مرض کی صحیح تشخیص ممکن ہو۔ بقیه ادامه مطلب پر کلک کریں
امام عسکری علیہ السلام اور حضرت حجت کی غیبت کے سلسلے میں تین خاص کارنامے
حضرت فاطمہ زہرا (س) ، پیغمبر اسلام اور حضرت خدیجہ کے اخلاق و صفات کا آئینہ
کی ,اس ,ہے ,اور ,سے ,مرض ,ہے کہ ,اور اس ,ہے اور ,سرزمین پر ,ہو تو
درباره این سایت