محل تبلیغات شما
خلاصہ: حجاب ،اسلام کی ترقی یافتہ تہذیب سے جدا نہ ہونے والا جزء ہے اور کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ مسلمان عورت کو(کسی بھی وجہ سے) اس دینی تہذیب کو چھوڑنے پر مجبور کرے ۔
مقدمہ
١٣١٤ ہجری شمسی کے چوتھے مہینہ کی ٢١ تاریخ کو ایران کے شہر مشہد مقدس کی مسجد گوہر شاد میں حجاب کے خلاف لوگوں پر ظلم و ستم کیا گیا اور ان کا خون بہایا گیا تھا ، اسی وجہ سے اس دن کو حجاب اور عفاف کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، لہذا اسلامی نظام میں حجاب اورعفاف کو جاری کرنے کی خصوصیات زیادہ سے زیادہ آشکار ہوجاتی ہیں، اسی وجہ سے اس مقالہ میں مرجع عالی قدر حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے نظریات سے استفادہ کرتے ہوئے معاشرہ میں اسلامی حجاب و عفاف کی خصوصیات اور اس کے تجزیہ کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
پہلے مرحلہ میں حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے نظریہ کے مطابق یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ اسلام کی ترقی یافتہ تہذیب میں حجاب ،اسلام سے جدا نہیں ہوسکتا ،کیونکہ اسلام میں حجاب کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے اور حجاب کے سلسلہ میں متعدد آیات نازل ہوئی ہیں اور کوئی بھی اس سے انکار نہیں کرسکتا اور آیات حجاب کے متعلق غلط توجیہات کو بھی قبول نہیں کیا جاسکتا ہے (١)۔
لہذا حجاب کے متعلق مسجد گوہر شاد میں رضا خان کے جرائم کے المیہ کے بعد کسی شک وشبہ کی گنجائش باقی نہیں رہ جاتی اور بہت ہی آسانی اور سادگی سے اس کو نظرانداز  نہیں کیا جاسکتا (٢)۔ اسی وجہ سے معظم لہ نے رضا خان کے جرائم کو مدنظر رکھتے ہوئے تاجیکستان میںحجاب کے خلاف قدم بڑھانے کے متعلق اس ملک کے صدر کو دوستانہ طور پر نصیحت کرتے ہوئے فرمایا ہے : ہم نے رضا خان کے زمانہ میں اس کام کا تجربہ کیا ہے، وہ بھی حجاب کی مخالفت کرتا تھا اور عورتوں کے سروں سے چادر اتار لیتا تھا ، یہاں تک کہ اس نے مسجد گوہر شاد میں بہت سے لوگوں کو شہید بھی کیا ، لیکن لوگوں نے اس کی بات کو قبول نہیں کیا اور انہوں نے رضا خان کے خلاف قیام کیا اور اصل حجاب کو اپنے ملک میں دوبارہ عملی جامہ پہنایا (٣)۔
لہذا بہتر یہ ہے کہ لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا جائے تاکہ وہ حجاب کے متعلق اپنے شرعی وظائف کو انجام دیں، اصل حجاب ایسی چیز نہیں ہے جس سے انکار کیا جائے، یا مسلمانوں کو اس سے جدا کر دیا جائے (٤)۔
کیونکہ قرآن مجید کے مطابق مسلمان ، حجاب کے پابند ہیں بلکہ قرآن مجید میں حجاب کے متعلق بہت سی آیات آموجود ہیں اوران کا انکار نہیں کیا جاسکتا اور یہ پوری دنیا میں مسلمانوں کی نشانیوں کا ایک جزء ہے (٥)۔
اس بناء پر راقم الحروف نے بھی معظم لہ کی تقاریر کے بعض اہم حصوں کو اس مقالہ میں جمع کیا ہے تاکہ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے بلند و بالا نظریات سے استفادہ کرتے ہوئے حجاب اور عفاف کو عملی جامہ پہنانے کے مخلف ابعاد کا تجزیہ اور تحلیل کی جائے اور پھر اس کے نتائج کو قارئین گرامی کے سامنے پیش کیا جائے :بقیه ادامه مطلب پر کلک کریں

امام عسکری علیہ السلام اور حضرت حجت کی غیبت کے سلسلے میں تین خاص کارنامے

امـــام زمان عج کــا وجـــود

حضرت فاطمہ زہرا (س) ، پیغمبر اسلام اور حضرت خدیجہ کے اخلاق و صفات کا آئینہ

کے ,کو ,حجاب ,اور ,سے ,میں ,حجاب کے ,میں حجاب ,کے متعلق ,العظمی مکارم ,نہیں کیا ,العظمی مکارم شیرازی ,اللہ العظمی مکارم ,ترقی یافتہ تہذیب

مشخصات

آخرین مطالب این وبلاگ

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها

goremamo ermilopea arsanegu Francesca's game Louise's blog cuswayvertio روستاهای نمونه گردشگری دزفول retnilingvi خرید لیوان جادویی حرارتی لنز دوربین حساس به دما حرارت عاشقانه 2021 مجله فارسی