محل تبلیغات شما
تاریخ نگاروں نے تعصب کی قینچی کس قدر بے رحمی سے استعمال کی ہے کہ کبھی بھی اصل کرداروں کا حقیقی تعارف نہیں کرایا گیا۔ ہم نے اس مضمون میں کوشش کی ہے کہ ان حقیقتوں سے پردہ اٹھائیں جو تعصب اور ذاتی انا کی گرد میں کب سے دبی ہوئی ہیں اور منصب و حکمرانی کی لالچ کی دھول اس ’’Fact File‘‘ پراس قدر جم چکی ہے کہ فائل کا اصل نام ہی چھپ گیا ہے۔ اس فائل اور اس کہانی کا نام ہے ’’تشکیلِ پاکستان میں شیعیانِ علیٴ کا کردار ۔۔۔!‘‘ کہ جس میں شیعیانِ علیٴ کی کاوشوں، کوششوں، عزم و استقلال کو بیان کیا گیا ہے کہ جب ہندوستان کے ہر مسلمان کے لب پر یہی نعرہ تھا:
چشم روشن پاکستان دل کی دھڑکن پاکستان       صحرا صحرا اس کی دھوم گلشن گلشن پاکستان
لے کے رہیں گے پاکستان              بٹ کے رہے گا ہندوستان(سید یاور حسین کیف بنارس)

 ٢٣ مارچ ١٩٤٠ ء

آل انڈیا مسلم لیگ کا 27 واں تاریخ ساز اجلاس 22 تا 23 مارچ 1940 لاہور میں قائد اعظم کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ہندوستان کے تمام صوبوں کے مسلم زعمائ نے شرکت فرمائی۔ اس اجلاس میں 23 مارچ کو تقسیم برصغیر کی قرارداد پاس ہوئی جو بعد میں ’’قرار دادِ پاکستان ‘‘ کے نام سے مشہور ہوئی۔ یہی قرارداد دراصل نظریہ پاکستان کی بنیاد بنی۔
اس قرارداد میں یہ طے پایا کہ جن علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے، وہاں ایک خود مختار ریاست بناکر مسلمانوں کے حوالے کر دی جائے تاکہ وہ اپنی مرضی سے وہاں اسلامی طور طریقے سے زندگی بسر کر سکیں اور اس کا انتظام مکمل طور پر وہاں کے مسلمانوں کے ہاتھ میں ہو۔
اس کے بعد 14 اگست 1947 کو پاکستان دنیا کے خطے میں پہلا نظریاتی ملک کہ جس کی بنیاد اسلامی نظریہ حیات تھی، وجود میں آیا۔
لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جس طرح رسول۰ اور اہلِ بیت کی کوششوں سے مسلمانوں کو پوری دنیا میں عزت و حکمرانی حاصل ہوئی لیکن انہیں اور ان کے ماننے والوں کو فراموش کردیا گیا۔ نہ صرف یہ کہ انہیں حکومتوں سے الگ رکھا گیا بلکہ ان کی خدمات کو بھی یکسر طور پر فراموش کردیا گیا۔ گویا اسلام کی سربلندی میں ان کا کوئی حصہ تھا ہی نہیں بلکہ خلافت کے حوالے سے تو بنی ہاشم کے خاموش احتجاج کو ’’اسلام کے خلاف سازش‘‘ قرار دیاگیا۔ (شبلی نعمانی، الفاروق)
یہی کچھ پاکستان کے قیام کے حوالے سے ہوا۔ تشکیلِ پاکستان میں شیعیانِ علیٴ کاجو کردار رہا اور جس طرح اہلِ بیتٴ کی تعلیمات کی روشنی میں اور اہلِ بیتٴ کے متوالوں نے جس طرح اس تحریک کو اپنا خون دے کر پروان چڑھایا بالکل اس کے برعکس ان ہی لوگوں کو تحریک پاکستان کے باب سے حرفِ غلط کی طرح مٹا دیا گیا اور آج جب لوگوں کو شیعیانِ علیٴ کی تحریکِ پاکستان کے حوالے سے قربانیاں گنوائی جاتی ہیں تو لوگ حیرت و استعجاب سے دیکھنے لگتے ہیں۔ جب پھل کھانے کا وقت آیا تو وہی لوگ صفِ اول میں نظر آئے جو کبھی تحریکِ پاکستان کے مخالفین کی اولین صفوں میں شامل تھے منزل انھیں ملی جو شریکِ سفر نہ تھے.
بقیه ادامه مطلب پر کلک کریں

امام عسکری علیہ السلام اور حضرت حجت کی غیبت کے سلسلے میں تین خاص کارنامے

امـــام زمان عج کــا وجـــود

حضرت فاطمہ زہرا (س) ، پیغمبر اسلام اور حضرت خدیجہ کے اخلاق و صفات کا آئینہ

کے ,کی ,میں ,سے ,اس ,پاکستان ,ہے کہ ,شیعیانِ علیٴ ,پاکستان کے ,میں شیعیانِ ,کے حوالے

مشخصات

آخرین مطالب این وبلاگ

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها

William's game دانلود فیلم و سریال neuhearriver بهترین شعرهای انتخابی من *26ماه انتظار با علائم ظهور* monswilldifta اللهم عجل لولیک الفرج بحق زینب کبری سلام الله علیها tingtwenusid Philip's page ...