محل تبلیغات شما

معاشرتی لحاظ سے پوری تاریخ میں ایسے بہت کم موضوع پائے جاتے ہیں جو عورت کی شخصیت یا ہویت کے موضوع کی بہ نسبت زیادہ تنقید وغیرہ کا نشانہ بنے ہوں یا ان کے بارے میں متعدد اور مختلف تشریحات کی گئی ہوں ابھی بھی یورپی اور مشرقی دنیا میں عورت کے بارے میں غلط، بے ڈھنگ اور گمراہ کن نظریات پائے جاتے ہیں ان سب میں صرف انبیائ ، اوصیائ اور اہل حق کا واحد مکتب ہے کہ جس میں : ’’من اخلاق الانبیاء حبُّ النساء؛ عورتوں سے محبت انبیائ کے اخلاق میں سے ہے‘‘(1) کے ذریعہ افراط و تفریط کے بغیر وحی اور خدا سے رابطہ کے ذریعہ اچھی طرح سے عورت کی منزلت کو بیان کیا جارہا ہے .اور اس کی صاف وشفاف اورہر قسمی تحریف کے بغیر مکمل صورت اور پیغمبر اکرم اور اہل بیت کی صحیح سنت کے ذریعے عورت کی شخصیت، قدر ومنزلت اور اس کی حیثیت کو بیان کیا ہے قرآن و سنت کی بنیاد پر، عورت کا خلقت اور پیدائش کے لحاظ سے مرد سے کسی قسم کا کوئی فرق نہیں ہے، البتہ مرد کے ساتھ بعض چیزوں میں شریک ہونے کے باوجود خدائے متعال کی حکمت اور لطف کی بنا پر بعض چیزوں میں اس کی استعداد، اس کے وظائف اور حقوق وغیرہ مردوں سے مختلف ہیں
قرآن کریم اور سنت سے جو کچھ ہمیں ملتا ہے وہ یہی ہے کہ عورت لطیف اور رحمت ہے. اس کے ساتھ لطف و کرم اور مہربانی کی جائے، اچھا سلوک کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ اس کے ظریف اور نازک وجود کی تعریف کی گئی ہے نہج البلاغہ میں تقریباً 25 جگہوں پر خطبوں، خطوط اور کلمات قصار میں عورتوں کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے(2)جن میں سے چند ایک موارد کو چھوڑ کر باقی ایسی احادیث، جملات یا کلمات ہیں کہ جن کا مطالعہ کرنے سے لوگ ابتدا میں یہ محسوس کر سکتے ہیں کہ نہج البلاغہ میں عورتوں کے متعلق منفی نظریہ پایا جاتا ہے اور یہی چیز کافی ہے کہ جوانوں اور خواتین کے درمیان نہج البلاغہ کے بارے میں شک و تردید پیدا ہو جائےخاص کر آج کل کے زمانے میں کہ جہاں عورتیں ی، تربیتی، ثقافتی اور اجتماعی امور میں پیش پیش ہیں، اگر ہم اس سلسلے میں ان ابہامات کو دور نہ کرسکیں، ان کے سوالوں کے جواب نہ دے سکیں اور ان شبہات کا جو جوانوں اور خواتین کے ذہنوں میں نہج البلاغہ کی بہ نسبت ایجاد ہوئے ہیں ،کا جواب نہ دے سکیں تو ہمیں ان کے گمراہ اور اسلامی ثقافت سے منحرف رہنے کا شائبہ رہنا چاہیے. اور پھر اس گمراہی اور ضلالت کے ہم خود ہی ذمہ دار ہوں گے اس کے علاوہ ظاہر سی بات ہے کہ آئمہ معصومین خاص کر حضرت امیر المومنین علی کے کلام مبارک کا کوئی تربیتی اثر نہیں ہوگا بلکہ اس طرح کے جوان اور ہمارہ معاشرہ آئمہ کے بارے میں بد ظن ہو کر ان سے دوری اختیار کرے گا اور انہیں اپنے لئے اسوہ اور نمونہ بنانے سے اجتناب کرے.
بقیه ادامه مطلب پر کلک کریں

امام عسکری علیہ السلام اور حضرت حجت کی غیبت کے سلسلے میں تین خاص کارنامے

امـــام زمان عج کــا وجـــود

حضرت فاطمہ زہرا (س) ، پیغمبر اسلام اور حضرت خدیجہ کے اخلاق و صفات کا آئینہ

کے ,اور ,میں ,کی ,سے ,ہے ,کے بارے ,اس کے ,بارے میں ,نہج البلاغہ ,ہے کہ

مشخصات

آخرین مطالب این وبلاگ

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها

forsimpwordvasc Veronica's site رایان بلبرینگ فروشنده انواع بلبرینگ و رولبرینگ ، کاسه نمد ، گریس نسوز ، لاینر برینگ ، بال بوش ، یاتاقان بلبرینگ ، 33977498-33905027-021 Patrick's life pheotentehar Brenda's game calfloudempmo sukanetab هادی رحیم پور فیزیک و فلسفه